اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کا کہنا ہے کہ مارچ کی تیاری مکمل ہے اگر حکومت نے الیکشن کا اعلان نہ کیا تو مارچ کروں گا۔
اسلام آباد میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ 25 مئی کی کوشش کی کہ پرامن احتجاج پر دباؤ ڈالا جائے، ہماری کوشش تھی کہ آئین میں رہتے ہوئے حکومت پر زور دیں، یہ ایسا سیٹ اپ لائے جسے عوام قبول نہیں کررہی تھی۔انہوں نے کہا کہ جب تک سیاسی استحکام نہیں آئے معیشت ٹھیک نہیں ہوگی معیشت نیچے جا رہی ہے یہ اسحاق ڈار کو لے آئے جو خود مجرم ہے اس کا بیان ہے کہ میں شریف خاندان کے لیے منی لانڈرنگ کرتا تھا۔عمران خان نے کہا کہ میرا مارچ اکتوبر سے آگے نہیں جائے گا کبھی بھی اعلان کردوں گا ان کے پاس چند دن ہے الیکشن کا اعلان نہ کیا تو مارچ کا اعلان کردوں گا۔ان کا کہنا تھا کہ ہم نے چھ ماہ میں جو بھی جدوجہد کی وہ آئین میں رہ کر کی ہے، یہ الیکشن کرانے سے ڈر رہے ہیں اور یہ ملک کو تباہی کی طرف لے کر جائیں گے مگر الیکشن نہیں کروائیں گے۔چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ لانگ مارچ میں پتا چل جائے گا کہ عوام کہاں کھڑی ہے سری لنکا میں عوام سڑکوں پر آگئی وہ ڈھائی کروڑ لوگوں کا ملک ہے ہمارا ملک 22 کروڑ کا ہے جب ہم مارچ کا اعلان کریں گے تو عوام سڑکوں پر ہوگی جس طرح لوگ نکلیں گے تو کوئی گارنٹی نہیں کرسکتا۔درین اثناء حکومتی اتحادی جماعتوں نے چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کا جلد الیکشن کا مطالبہ مسترد کردیا ہے۔ پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے اعلامیے کے مطابق عام انتخابات کب ہونے ہیں یہ فیصلہ حکومتی اتحادی جماعتیں کریں گی، کسی جتھے کو فیصلہ مسلط کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔پی ڈی ایم کا کہنا ہے کہ قانون ہاتھ میں لینے والوں سے آئین و قانون کے مطابق نمٹیں گے، وزیراعظم شہباز شریف آئین کے مطابق آرمی چیف تقرری کا فیصلہ کریں گے۔اتحادی جماعتوں کا مزید کہنا ہے کہ آرمی چیف کی تقرری فارن فنڈڈ فتنے کی دھونس، دھمکی اور ڈکٹیشن پر نہیں ہوگی۔