واشنگٹن: امریکہ کے ریپبلکن سینیٹر مارکو روبیو نے جمعے کے روز ایک بل پیش کیا جس کا مقصد بھارت کے ساتھ واشنگٹن کے تزویراتی، سفارتی، اقتصادی اور فوجی تعلقات کو مضبوط بنانا ہے، جس کا بنیادی مقصد چین کے اثر و رسوخ کا مقابلہ کرنا ہے۔بل میں پاکستان کی جانب سے بھارت کے خلاف دہشت گردی اور پراکسی گروپوں سمیت طاقت کے استعمال پر کانگریس کی رپورٹ طلب کرنے کا بھی مطالبہ کیا گیا ہے۔
پاکستان کی سیکیورٹی امداد روکنے کی تجویز شامل۔
اس میں تجویز دی گئی ہے کہ اگر پاکستان بھارت کے خلاف دہشت گردی کی سرپرستی کرتا پایا جاتا ہے تو اسے سیکیورٹی امداد روکنے کی تجویز ہے۔اس قانون میں ٹیکنالوجی کی منتقلی کے معاملے میں ہندوستان کے ساتھ وہی درجہ رکھنے کی تجویز ہے جو امریکہ کے اتحادیوں جیسے جاپان، اسرائیل، جنوبی کوریا اور نیٹو اتحادیوں کے ساتھ ہے۔2004 میں ریپبلکن صدر جارج ڈبلیو بش کی انتظامیہ میں پاکستان کو ایک اہم غیر نیٹو اتحادی قرار دیا گیا تھا۔
بھارت کو روس سے فوجی سامان خریدنے کی اجازت ہونی چاہیے
روبیو کے بل میں بھارت کو امریکی پابندیوں کا سامنا کیے بغیر نئی دہلی کی مسلح افواج کے استعمال کے لیے روس سے فوجی سازوسامان خریدنے کی اجازت دینے کی بھی تجویز دی گئی ہے۔مزید برآں، اس بل کا مقصد بھارت کو اضافی دفاعی سازوسامان کو دو سال کے لئے تیز کرنا اور نئی دہلی کے ساتھ بین الاقوامی فوجی تعلیم اور تربیتی تعاون کو وسعت دینا ہے۔یہ وزیر خارجہ کو فوجی تعاون بڑھانے کے لئے ہندوستان کے ساتھ مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کرنے کا اختیار دیتا ہے۔