سنگاپور میں لوگ اپنے گھروں میں کتا تو پال سکتے ہیں لیکن بلی نہیں کیونکہ اپارٹمنٹس میں بلی رکھنا خلاف قانون ہے اور ایسا کرنے پر بھاری جرمانہ ہو سکتا ہے۔
وائس آف امریکا کی ایک رپورٹ کے مطابق گو وہاں یہ پابندی تو ہے لیکن پھر بھی اکثر فلیٹس میں بلیاں موجود ہوتی ہیں اور پڑوسی بھی اتنے کوآپریٹیو ہوتے ہیں کہ بلی کی موجودگی کا علم ہونے کے باوجود وہ حکومت سے اس کی شکایت نہیں کرتے۔
بعض صورتوں میں تو متعلقہ عہدے داروں کو بھی پتا ہوتا ہے کہ کس فلیٹ میں چوری چھپے اس معصوم جانور کے ناز نخرے اٹھائے جا رہے ہیں لیکن وہ بھی نظر انداز کر دیتے ہیں۔
سنگاپور میں لوگوں کی اکثریت بلند و بالا عمارتوں میں رہتی ہے جن میں بڑی تعداد میں فلیٹس ہوتے ہیں۔ ان عمارتوں کی ملکیت عمومی طور پر حکومت کے پاس ہوتی ہے۔ ان عمارتوں میں کرائے داری کے معاہدے کی شرائط میں بلی رکھنے کی ممانعت بھی شامل ہوتی ہے لیکن اگر کسی کے پاس کتا ہو تو وہ اسے بے دھڑک اپنے فلیٹ میں رکھ سکتا ہے۔
ہاں لیکن ایک بات ہے کہ ایرے غیرے کتے ان اپارٹمنٹس میں داخل نہیں ہو سکتے اور ان گھروں کے دروازے صرف چند مخصوص نسلوں کے کتوں کے لیے ہی کھل سکتے ہیں جن کا قد کاٹھ چھوٹا اور وزن کم ہوتا ہے۔
سنگاپور میں اور بھی کئی دلچسپ قوانین نافذ ہیں۔ مثال کے طور پر وہاں چیونگم چبانے پر پابندی ہے اور اسے درآمد اوربرآمد بھی نہیں کیا جا سکتا۔