خیبر پختونخوا اسمبلی میں وزیر اعلیٰ علی امین گنڈا پور کا خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ مجھے اپنے ہاؤس پر فخر ہے ، میں بانی پی ٹی آئی کا ساتھ دینے پر پورے پاکستان کے عوام کا شکریہ ادا کرتا ہوں ، جو مشکل حالات میں بھی عمران خان اور تحریک انصاف کے ساتھ کھڑے رہے۔
علی امین گنڈا پور کا کہنا تھا کہ ہم سے پارٹی نشان چھینا گیا ، ہمارے لوگوں کو اغوا کیا گیا ، باقاعدہ پلاننگ سے ہم پر حملہ کیا گیا، ہم نے لاہور مینار پاکستان میں جلسے کی اجازت مانگی ، ہمیں مویشی منڈی میں جلسے کی اجازت ملی ۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ سوچ رہے تھے کہ ہم اسلام آباد نہیں جاسکیں گے، ہمارے اوپر کس چیز کی ایف آئی آرز دی جارہی ہیں ، کیا جرم کیا ہے ہم نے؟ ہم پر الزام لگایا جاتا ہے کہ ہم پرامن نہیں، انتظامیہ کی جانب سے اسلام آباد کے اطراف میں ایک، ایک کلومیٹر تک گڑھے کھودے گئے اور کنٹینرز رکھ کر راستے بند کیے گئے۔
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کا آئی جی اسلام آباد کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہنا تھا کہ آئی جی اسلام آباد کو کہتا ہوں کہ گرفتار کرنا ہے تو کرلو میں ڈرنے والا نہیں ، آئی جی اسلام آباد کو ایوان میں آکر معافی مانگنی ہو گی، کے پی ہاؤس میں توڑ پھوڑ پر آئی جی اسلام آباد کے خلاف مقدمہ درج کرائیں گے۔