انٹرپول کا انتہائی مطلوب شخص جس پر ماسکو کے لیے برطانوی جاسوسی کا گروہ چلانے کا الزام ہے مبینہ جاسوس کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ اسے روسی جنسی اداکارہ نے راغب کیا تھا جس پر الزام ہے کہ اس نے بدعنوان عہدیداروں کے ساتھ مل کر سیکیورٹی سروسز کو معلومات فراہم کیں برطانوی انٹیلی جنس کی جانب سے حاصل کیے گئے شواہد کی بنیاد پر کیے گئے نئے دعووں کے مطابق ایک مفرور وائر کارڈ ایگزیکٹو نے آسٹریا میں خفیہ اداروں کے اہلکاروں کو یورپ میں شہریوں کی جاسوسی کرنے اور روسی ہٹ مین کا استعمال کرتے ہوئے قتل کی منصوبہ بندی کرنے کے لیے استعمال کیا۔مبینہ جاسوس کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ اسے روسی جنسی اداکارہ نے راغب کیا تھا
پراسیکیوٹرز نے گزشتہ سال ستمبر میں لندن میں ساؤتھ وارک کراؤن کورٹ کو بتایا تھا کہ غیر فعال جرمن پے منٹ پروسیسر وائر کارڈ کے سابق سی او او جان مارسالک پر الزام ہے کہ اس نے جاسوسوں کے ایک گروپ کو مربوط کرنے میں مدد کی تھی جنہوں نے برطانوی سرزمین پر اغوا کی منصوبہ بندی کی تھی۔تاہم آسٹریا کے ایک سابق پولیس افسر کی گرفتاری کے حوالے سے آسٹریا کی پولیس کی رپورٹ میں لگائے گئے نئے الزامات میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ مارسالک کو نہ صرف روس نے سمجھوتہ کیا تھا بلکہ وہ یورپ میں کریملن کے سرکردہ جاسوسوں میں سے ایک تھا۔
86 صفحات پر مشتمل وارنٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ 44 سالہ کمیشنڈ پولیس افسر ایگسٹو اوٹ اور آسٹریا کے اعلیٰ سیکیورٹی اہلکار مارٹن ویس کئی سالوں کے عرصے میں یورپ میں کام کرنے والی روسی انٹیلی جنس کے لیے خفیہ کام کر سکیں۔فنانشل ٹائمز کے مطابق ان الزامات سے ان قیاس آرائیوں میں مزید اضافہ ہوا ہے کہ 1.9 بلین یورو کے ‘غائب’ ہونے کے بعد گرنے والا وائر کارڈ ممکنہ طور پر ‘روسی خفیہ کارروائیوں کی ادائیگی اور سہولت فراہم کرنے کے لیے شیڈو فنانشل نیٹ ورک’ کے طور پر استعمال کیا گیا تھا۔