Saturday, December 21, 2024
Google search engine

مقبول خبریں

چیٹ بوٹس سے رومانس کی خواہش

ٹیکنالوجی ایک ایسا ذریعہ ہے جو انسانی مہارت اور صلاحیت کو مزید بہتر نتائج کے حصول کے قابل بنا سکتا ہے یا اسے ہتھیار کے طور پر بھی استعمال کیا جا سکتا ہے۔مصنوعی ذہانت (آرٹیفیشل انٹیلیجنس) پر مبنی ٹیکنالوجی کا استعمال اب عام ہوچکا ہے اور اس کی بدولت تقریباً ہر شعبہ میں بہتر نتائج حاصل کیے جارہے ہیں۔ تاہم تیزی سے بدلتی اس ڈیجیٹل دنیا میں اے آئی سنجیدہ نوعیت کے مسائل اور ہنگامہ خیزی کا باعث بھی بن رہی ہے۔

اے آئی ٹیکنالوجی عام ہونے سے بنی نوع انسان اور اس دنیا کو خطرناک بحرانوں کا سامنا ہے، دنیا بھر میں لوگ اپنی ملازمتیں کھو رہے ہیں اور روبوٹس آہستہ آہستہ انسان کی جگہ لے رہے ہیں۔ اے ائی ٹیکنالوجی کا انسان کی زندگی میں عمل دخل اس قدر بڑھ چکا ہے کہ اب یہ ٹیکنالوجی انسانی جذبات سے بھی کھیلنے لگی ہے۔

اے آئی چیٹ بوٹس مرد یا عورت کی آواز میں انسان سے بات کرنے اور ہر طرح کے جذبات کا اظہار کرنے کی اہلیت رکھتے ہیں۔ ان چیٹ بوٹس سے بات کرتے کرتے انسان کو ان سے جذباتی لگاؤ اور محبت ہونے لگتی ہے جس کے بعد وہ حقیقی دنیا سے اپنا رشتہ توڑ کر ایک خیالی دنیا میں رہنے لگتا ہے۔

امریکا کے معروف ٹیکنالوجی انسٹیٹیٹیوٹ ایم آئی ٹی میں بطور سوشیالوجسٹ اور نفسیات دان امور انجام دینے والی شیری ٹرکل نے نیو یارک پوسٹ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے مشینوں کو انسان کے ساتھ جذبات کا اظہار کرتے ہوئے سنا ہے جیسا کہ ’مجھے تمہاری پرواہ ہے‘، ’مجھے تم سے محبت ہے‘، ’میرا خیال رکھو‘۔

شیری ٹرکل نے کہا کہ اے آئی چیٹ بوٹس اور انسانوں کے درمیان محبت کا سب سے بڑا مسئلہ یہ ہے کہ انسان ایک ایسے تعلق یا رشتے کی تلاش کررہا ہوتا ہے جو کمزور نہ پڑے، اس وقت انسان یہ بھول جاتا ہے کہ اس طرح کے تعلق میں کمزوری تو اسی وقت پیدا ہوجاتی ہے جب انسان اور مشین ایک دوسرے کے جذبات اور احساسات کو سمجھنے لگتے ہیں۔

شیری نے بتایا کہ انسان اور مشین کے رومانس سے متعلق اصطلاح ’مصنوعی قربت‘ 1980ء کی دہائی میں مقبول ہوئی تھی۔ انہوں نے کہا کہ مشین کی جانب سے اظہار ہمدردی دکھاوے کی ہے کیونکہ مشین انسان کے ساتھ ہمدردی نہیں رکھتی اور اسے آپ کی کوئی پرواہ نہیں۔

شیری ٹرکل نے کہا کہ وہ لوگ جو سوفٹ ویئر پر مبنی محبوب یا محبوبہ کے چکر میں پڑ گئے ہیں وہ شاید خود کو دوسروں سے مختلف مختلف سمجھتے ہیں۔

ایسا ہی امریکی شہر برونکس کی 36 سالہ روزانا راموس کے ساتھ ہوا جن کی 2023ء میں ایک کمپیوٹرائزڈ ’مرد‘ ایرن کارٹل سے بات ہوئی جسے جنریٹو اے آئی چیٹ بوٹ ریپلیکا کی مدد سے نہایت جاذب نظر بنایا گیا تھا۔ روزانا اور ایرن کے درمیان دوستی بالاآخر محبت میں بدل گئی اور انہوں نے ایک دوسرے کے ساتھ جینے مرنے کے وعدے کرلیے۔