لاہورکے مختلف علاقوں میں 5 گھنٹوں سے وقفے وقفے سے بارش کا سلسلہ جاری ہے جہاں نشترٹاؤن، لکشمی چوک،تاج پورہ،جوہر ٹاؤن میں بارش سے پانی گھروں میں داخل ہوگیا۔
لاہور میں چھتیں گرنے اور کرنٹ لگنے سے بچوں سمیت 3 افراد جاں بحق اور 7 زخمی ہوئے۔ ادھر راولپنڈی میں نجی ہاؤسنگ سوسائٹی کے برساتی نالے میں گرنے والی لڑکی کی لاش نکال لی گئی، لڑکی نجی ہاؤسنگ سوسائٹی کی ملازم اور غوری ٹاؤن کی رہائشی تھی۔
لاہورکے علاقے تاج پورہ میں بارش کاپانی گھروں میں داخل ہوگیا جب کہ شہر کے تین بڑے اسپتالوں کے مختلف وارڈز میں بارش کا پانی داخل ہوگیا، میو اسپتال سروسز اور جنرل اسپتال میں مریضوں اور لواحقین کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔
مریضوں کا کہنا تھا کہ پنجاب کےدونوں وزرائےصحت میں سےکسی نے ابھی تک نوٹس نہیں لیا،خواجہ سلمان رفیق اور خواجہ عمران نذیر میں سےکوئی نہیں پہنچا۔
علاوہ ازیں شہر میں بارش سے بجلی کا ترسیلی نظام متاثر ہوا جب کہ 288فیڈرز ٹرپ کرگئے۔
واسا کے مطابق 44 سالوں میں آج سب سے زیادہ بارش ائیرپورٹ پر 357 ملی میٹر جب کہ نشتر ٹاؤن میں 299 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی، لکشمی چوک میں 211، تاجپورہ میں 240 اورجوہر ٹاؤن میں 270ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔
واسا حکام کا کہنا ہے کہ شہر کے بیشتر علاقوں سے پانی کا نکاس کر دیا گیا ہے،کئی علاقوں میں اب بھی نکاس آب کا کام جاری ہے۔
سینئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب کا کہنا ہےکہ لاہور میں بارش کا 44 سال کا ریکارڈ ٹوٹا ، وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے عوامی خدمت کا نیا ریکارڈ بنا دیا، شدید بارش کے دوران اور بعد میں چند گھنٹوں میں اسپتالوں، شاہراہوں سے پانی کی نکاسی کردی گئی، اسپتالوں کو ہنگامی بنیادوں پر کلیئر کردیا گیا۔
صوبائی وزیراطلاعات عظمیٰ بخاری نے لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئےکہا کہ 7 گھنٹوں کی بارش کا پانی 2 گھنٹے میں صاف کیا گیا، یہ کوئی مذاق نہیں، وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز بارش سے متعلق ہر لمحے کی اپ ڈیٹ لے رہی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ سروسز اسپتال میں صبح 9 بجے پانی جمع ہوا ،10 بجے کلیئر کردیا گیا،کچھ لوگ پرانی فوٹیج کو آج کی فوٹیج بناکر وائرل کر رہے ہیں، خیبر پختونخوا میں 3 دنوں میں بارشوں میں 24 افراد جاں بحق ہوئے، پروپگینڈا کرنے والوں سے پوچھنا چاہتی ہوں کیا انہوں نے خیبر پختونخوا کی آج کی فوٹیجز دیکھی ہیں۔