بنگلادیش میں عوامی لیگ کے اقتدار کا سورج غروب ہوگیا جس کے ساتھ ہی اپوزیشن رہنماں کی ضمانتیں بھی منظور ہوگئیں۔بنگلادیشی میڈیا کے مطابق دارالحکومت ڈھاکا کی مقامی عدالت نے اپوزیشن جماعت بنگلادیش نیشنلسٹ پارٹی (بی این پی) اور جماعت اسلامی کے ایک ہزار سے زائد رہنماں اور کارکنوں کی ضمانت منظور کرلی۔رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ ڈھاکا میٹروپلیٹن مجسٹریٹ نے سیکڑوں رہنماں اور کارکنوں کی درخواست ضمانت پر سماعت کی اور دلائل کے بعد درخواستیں منظور کرتے ہوئے رہائی کا حکم دیا۔ضمانت ملنے والے رہنماں میں بی این پی کے جوائنٹ سیکرٹری جنرل راہول کبیر رضوی، خالدہ ضیا کے مشیر شمس الرحمان اور جماعت اسلامی کے سیکرٹری جنرل غلام پروار شامل ہیں۔اس کے علاوہ رہائی پانے والوں میں وزیر امیر خسرو محمود چوہدری بھی شامل ہیں۔ ان تمام افراد کو حالیہ دنوں کی کوٹہ تحریک اور اس سے قبل گرفتار کیا گیا تھا۔