پارا چنار حملہ کیس: راستہ دوسرے ملک سے آتا ہے، دشمن پہچانیں: سپریم کورٹ

0
212

اسلام آباد: سپریم کورٹ کی جسٹس مسرت ہلالی نے پارا چنار حملہ کیس میں ریمارکس دیے کہ جہاں حملہ ہوا وہ راستہ دوسرے ملک سے آتا ہے، اپنا دشمن پہچانیں۔

پارا چنار قافلے پر حملے کے دوران گرفتار ملزم کی درخواستِ ضمانت پر سماعت دو رکنی بنچ نے کی جس میں جسٹس مسرت ہلالی اور جسٹس صلاح الدین پنہور شامل تھے۔

دورانِ سماعت سی ٹی ڈی کے وکیل نے بتایا کہ واقعے میں 37 افراد جاں بحق اور 88 زخمی ہوئے۔ جسٹس مسرت ہلالی نے پوچھا کہ کیا واقعے میں صرف ایک ہی شخص کی شناخت ہوئی؟ جو حملہ آور پہاڑوں سے آئے تھے ان میں سے کوئی گرفتار نہیں ہوا؟

وکیل نے بتایا کہ ان میں سے 9 افراد کی ضمانت سپریم کورٹ پہلے ہی خارج کر چکی ہے۔ عدالت نے راستوں کی صورتحال سے متعلق پوچھا تو وکیل نے بتایا کہ صبح 9 سے دوپہر 2 بجے تک راستے کھلے رہتے ہیں۔

جسٹس مسرت ہلالی نے کہا کہ جہاں حملہ ہوا وہ راستہ دوسرے ملک سے آتا ہے، آپ اپنا دشمن پہچانیں اور صورتحال کو ٹھنڈا کرنے کی کوشش کریں۔

بعد ازاں عدالت نے ملزم کو وکیل کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا