اردو کے مشہور بھارتی شاعر منور رانا طویل علالت کے بعد لکھنؤ کے ایک نجی اسپتال میں انتقال کرگئے۔منور رانا کی بیٹی سمیعہ رانا کے مطابق ان کے والد کو تشویشناک حالت کے سبب وینٹی لیٹر پر رکھا گیا تھا مگر وہ جانبر نہ ہوسکے اور اتوار کی رات انتقال کرگئے، ان کی تدفین آج کی جائے گی۔منور رانا 26 نومبر 1952 کو رائے بریلی، اتر پردیش میں پیدا ہوئے، لیکن انہوں نے اپنی زندگی کا بیشتر حصہ کولکتہ اور مغربی بنگال میں گزارا۔وہ طویل عرصے سے علیل تھے، گردوں کے عارضے کے علاوہ ذیابیطس اور بلڈ پریشر جیسی بیماریوں میں مبتلا تھے۔ انہیں جمعرات کے روز اچانک طبیعت خرابی پر بھارتی شہر لکھنؤ کے ایک نجی اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔منور رانا کی بیٹی سمیعہ نے انتقال سے قبل ایک ویڈیو میں بتایا تھا کہ ان کے والد کی طبیعت گزشتہ دو تین روز سے خراب ہے، ڈائیلاسز کے دوران انہیں پیٹ میں شدید درد ہوا، ڈاکٹروں نے سی ٹی اسکین کیا اور ان کے پتے میں کچھ مسئلہ پایا، پھر ان کا آپریشن کیا گیا۔ واضح رہے کہ منور رانا کو ان کی نظم ’شہدبا‘ کے لیے 2014 میں ساہتیہ اکاڈمی ایوارڈ سے نوازا گیا۔