معاہدے کی آڑ میں انسانی اسمگلنگ،پاکستان-بیلاروس روزگار معاہدہ تعطل کا شکار

0
130

پاکستان اور بیلاروس کے درمیان ایک لاکھ 50 ہزار تربیت یافتہ ہنرمند پاکستانیوں کو روزگار فراہم کرنے کا معاہدہ تعطل کا شکار ہوگیا ہے۔ معاہدے کی ابہام اور غیر قانونی سرحد پار کرنے کی بڑھتی کوششوں کے باعث حکومت نے پاکستانی شہریوں کو بیلاروس کا سفر مؤخر کرنے کی ہدایت کر دی ہے۔

ذرائع کے مطابق یکم جنوری سے دو اکتوبر تک بیلاروس اور پولینڈ کی سرحد پر 15 ہزار غیر قانونی سرحد پار کی کوششیں سامنے آئیں، جن میں پاکستانی سب سے زیادہ شامل تھے۔ یہ صورتحال وزیراعظم کے حالیہ دورہ بیلاروس کے دوران ہونے والے معاہدے کے برعکس ہے، جس کے تحت ڈیڑھ لاکھ ہنرمند پاکستانیوں کو آئی ٹی، صحت، تعمیرات اور انجینئرنگ سمیت مختلف شعبوں میں روزگار فراہم کرنے کا وعدہ کیا گیا تھا۔

اب تک بیورو آف امیگریشن اور اوورسیز ایمپلائمنٹ نے کوئی باضابطہ ہدایات جاری نہیں کیں اور نہ ہی بیلاروس کی حکومت یا منظور شدہ ریکروٹنگ ایجنسیوں سے رابطہ کیا گیا۔ قانونی اور منظم روزگار کے مواقع کی عدم دستیابی کے باعث کئی افراد خطرناک راستوں سے بیلاروس جانے کی کوشش کر رہے ہیں۔

یورپی یونین کی سرحدوں کی کڑی نگرانی اور انسانی اسمگلنگ کے خطرات کے پیشِ نظر حکام نے واضح کیا ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان معاہدے کی تفصیلات طے ہونے تک کوئی پاکستانی بیلاروس کا سفر نہ کرے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا