پرتگال میں عوامی مقامات پر نقاب پر پابندی عائد

0
207

پرتگال کی پارلیمنٹ نے ایک بل منظور کرلیا ہے جس کے تحت عوامی مقامات پر مذہبی یا صنفی وجوہات کی بنا پر چہرہ ڈھانپنے پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔

غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق اس اقدام کو متعدد مسلمان خواتین کے چہرے کے نقاب کو نشانہ بنانے کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔

بل دائیں بازو کی انتہا پسند جماعت چیگا نے پیش کیا تھا، جس میں کہا گیا کہ برقع پورے جسم کو ڈھانپتا ہے اور نقاب صرف آنکھوں کے گرد جگہ چھوڑتا ہے، جس سے عوامی مقامات پر پہننے پر پابندی ہوگی۔

بل میں کہا گیا کہ عبادت گاہوں، سفارتی دفاتر اور ہوائی جہازوں میں نقاب کی اجازت برقرار رہے گی۔

اس بل کے تحت چہرہ ڈھانپنے والی خواتین پر 200 یورو سے 4000 یورو تک جرمانہ عائد کیا جا سکتا ہے۔

صدر مارسيلو ریبیلو دی سوسا کی منظوری کے بعد یہ بل قانون کی حیثیت اختیار کر جائے گا، تاہم ان کے پاس اختیار ہے کہ وہ بل کو ویٹو کریں یا آئینی عدالت کو بھیج سکتے ہیں۔

اگر یہ بل قانون بن گیا تو پرتگال ان یورپی ممالک کی فہرست میں شامل ہو جائے گا جہاں چہرے یا سر ڈھانپنے پر مکمل یا جزوی پابندیاں موجود ہیں، جن میں آسٹریا، بیلجیم اور نیدرلینڈز شامل ہیں۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا