آئی ایم ایف نے اضافی ٹیکس لگانے کی تجویز دیدی

0
91

عالمی مالیاتی ادارہ نے کہا ہے کہ علاقائی کشیدگی میں ممکنہ اضافہ پاکستان کی معیشت کے لیے خطرناک ہو سکتا ہے اور رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں 194 ارب روپے کے لگ بھگ ریونیو شارٹ فال پورا کرنے کے لیے اضافی ٹیکس کی تجویز دی گئی ہے۔

پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان دوسرے اقتصادی جائزے کے سلسلے میں پالیسی سطح کے مذاکرات اختتامی مرحلے میں داخل ہو گئے ہیں۔ مذاکرات میں میمورنڈم آف اکنامک اینڈ فنانشل پالیسیز کے مسودے کو حتمی شکل دینے اور ٹیکس اہداف، ٹیکس نیٹ بڑھانے کے اقدامات، اور ٹیکس تنازعات کے کیسوں سے واجبات کی وصولی پر غور کیا گیا۔

ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف کی تجویز کے تحت چند شعبوں پر نئے ٹیکس عائد کیے جائیں گے اور بعض شعبوں میں رعایتی ٹیکس کی شرح واپس کر کے معیاری ٹیکس کی شرح لاگو کی جائے گی۔ مذاکرات میں شوگر سیکٹر کی ڈی ریگولیشن، آٹو پالیسی اور ٹیرف اصلاحات پر بھی تفصیلی بریفنگ دی گئی۔

وفاقی حکومت نے صوبائی حکومتوں اور وزارتوں کو ہدایت کی ہے کہ زیر التوا معاملات فوری طور پر حل کریں اور آئی ایم ایف سے کیے گئے وعدوں کے مطابق اہداف کی تکمیل کو یقینی بنائیں۔

آئی ایم ایف نے تنبیہ کی کہ علاقائی کشیدگی میں اضافہ معاشی شرح نمو میں سست روی، غیر ملکی سرمایہ کاری پر منفی اثرات اور اجناس کی قیمتوں میں اضافہ کا سبب بن سکتا ہے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا