اہل غزہ کیلیے امداد لے جانے اور اسرائیلی محاصرہ توڑنے والے پاکستانی نوجوان کی وطن واپسی

0
208

لاہور: غزہ کے محصور عوام کے لیے امداد لے جانے والے عالمی مشن گلوبل صمود فلوٹیلا میں شریک پاکستانی نوجوان سید محمد عزیز الدین اسرائیلی فورسز کا محاصرہ توڑنے کے بعد پیر کی شب لاہور واپس پہنچ گئے۔

ان کی وطن واپسی پر جماعت اسلامی کے مرکز منصورہ میں پرتپاک استقبال کیا گیا، جہاں سیکرٹری جنرل امیرالعظیم اور امیر جماعت اسلامی لاہور ضیاالدین انصاری نے انہیں خوش آمدید کہا۔

سید محمد عزیز الدین نے بتایا کہ فلوٹیلا میں 44 کشتیوں پر مشتمل قافلہ شامل تھا، جن میں سے 43 کشتیوں کو اسرائیلی فورسز نے روک کر قبضے میں لے لیا، تاہم ان کی کشتی جس میں برطانیہ، ترکیہ اور ملائیشیا کے 22 رضاکار موجود تھے، اسرائیلی محاصرہ توڑنے کے بعد تیونس اور پھر قبرص کے ساحل تک پہنچنے میں کامیاب رہی۔

ان کے مطابق کشتی میں بچوں کے لیے خشک دودھ، ادویات اور پینے کا صاف پانی موجود تھا۔ اسرائیلی فورسز نے کئی دن تک ڈرونز کے ذریعے نگرانی کی اور واٹر کینن سے حملے بھی کیے، لیکن تیز رفتار موٹر بوٹ کی مدد سے گرفتاری سے بچ نکلے۔

یہ فلوٹیلا اسپین سے روانہ ہوا تھا، جس میں دنیا کے مختلف ممالک کے 500 سے زائد کارکن، سیاستدان اور انسانی حقوق کے علمبردار شریک تھے۔ ان میں پاکستان کے سابق سینیٹر مشتاق احمد خان اور سویڈن کی ماحولیاتی کارکن گریٹا تھنبرگ بھی شامل تھیں۔

عزیز الدین کا کہنا تھا کہ وہ ابتدا میں ایک آبزرور بوٹ کے عملے کا حصہ تھے، لیکن مرکزی کشتی کے انجن خراب ہونے کے بعد ان کی کشتی کو مدر بوٹ کا کردار دیا گیا، جو قافلے کو فیول اور خوراک فراہم کرتی رہی۔

انہوں نے کہا کہ فلسطین کا مسئلہ ان کے دل کے قریب ہے اور وہ اس مقصد کے لیے ہر ممکن خدمت کرتے رہیں گے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا