Thursday, December 19, 2024
Google search engine

مقبول خبریں

خیبرپختونخوا ، ضابطہ فوجداری اور تعزیرات پاکستان میں ترامیم،

پشاور: نگران وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سید ارشد حسین شاہ کی زیر صدارت کابینہ نے تعزیرات پاکستان اور ضابطہ فوجداری کی مختلف شقوں میں ترمیم کے ذریعے سزاؤں میں اضافہ اور شیڈول II میں بغیر ورانٹ گرفتاری شامل کی ہے اجلاس میں 7 نکاتی ایجنڈہ زیر غور لایا گیا اور پاکستان پینل کوڈ 1860 کی دفعہ 147، 148 اور 188 اور کوڈ آف کرمنل پروسیجر1898 کے شیڈول II میں ترامیم کی منظوری دی گئی۔ان ترامیم کے ذریعے غیر قانونی اجتماع اور فساد وغیرہ کو روکنے اور ریاست کی رٹ اور امن کو برقرار رکھنے کے لیے سزاؤں میں اضافہ کیا گیا ہے۔ مذکورہ دفعات کے تحت موجودہ سزا ’2 سال تک کی قید یا جرمانہ یا دونوں ایک ساتھ‘ سے بڑھا کر ’3 سال تک کی قید اور 200,000 روپے تک جرمانہ مقرر کردیا گیا ہے۔ جرمانہ ادا نہ کرنے کی صورت میں مزید 3 ماہ قید کی سزا ہو گی۔جبکہ شیڈول II میں ترامیم کرکے بغیروارنٹ گرفتاری کو شامل کیا گیا ہے اور دفعہ 148 کے تحت سزا3 سال سے بڑھا کر 5 سال تک قید اورجرمانہ کم سے کم 100,000 روپے اور زیادہ سے زیادہ 500,000 روپے تک کردیا گیا ہے۔ جرمانہ ادا نہ کرنے کی صورت میں مزید 6 ماہ قید ہو گی۔دفعہ 188 کے تحت پہلے سزا ایک ماہ تک قید یا جرمانہ جو 600 روپے تک کا یا دونوں ساتھ مقرر تھی، لیکن اسے ایک سال تک قید اور کم سے کم 25 ہزار اور زیادہ سے زیادہ 100,000 روپے تک جرمانہ کردیا گیا ہے جبکہ جرمانہ ادا نہ کرنے کی صورت میں مزید ایک ماہ قید ہو گی۔