نئی دہلی: سابق بھارت راشٹر سمیتی حکومت کے ذریعہ کچھ سیاسی رہنماؤں کی مبینہ جاسوسی کے معاملے میں تلنگانہ پولیس کی جانچ سے پتہ چلا ہے کہ اسپیشل انٹیلی جنس بیورو (ایس آئی بی) نے دیگر سیاسی جماعتوں سے متعلق نقد رقم بھی ضبط کی تھی اور غیر قانونی طور پر پولیس گاڑیوں میں بی آر ایس سے متعلق رقم منتقل کی تھی۔ ایس آئی بی میں کام کرنے والے تین پولیس افسروں نے ٹیلیفون ٹیپنگ معاملے کی جانچ کرنے والی حیدرآباد پولیس کو بیان دیا ہے۔ انہوں نے مبینہ طور پر پوچھ تاچھ کے دوران اعتراف کیا کہ انہوں نے 30 نومبر کے اسمبلی انتخابات سے قبل سیاسی رہنماؤں کی غیر مجاز نگرانی کی، دیگر سیاسی جماعتوں سے متعلق نقدی ضبط کی اور سرکاری گاڑیوں میں نقد رقم منتقل کی۔
تین افسروں انسپکٹر گنڈو وینکٹ راؤ جو پہلے ایس آئی بی میں کام کرتے تھے، ٹاسک فورس کے انسپکٹر کنومرلا سری کانت اور ٹاسک فورس کے سب انسپکٹر سارہ سائی کرن نے اپنے الگ الگ بیانات میں مبینہ طور پر اعتراف کیا کہ انہوں نے ایس آئی بی کے سابق سربراہ ٹی پربھاکر راؤ ریٹائرڈ ڈپٹی کمشنر آف پولیس اور ٹاسک فورس کے اسپیشل ڈیوٹی افسر پی رادھا کشن راؤ اور ایس آئی بی کے اس وقت کے ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ آف پولیس ڈی پرنیتھ کمار۔کی ہدایت پر کام کیا تھا۔