اسلاموفوبیا سے نمٹنے کیلئے عالمی سطح پر بروقت اقدامات وقت کی اہم ضروت

0
91

اسلاموفوبیا سے نمٹنے کیلئے عالمی سطح پر بروقت اقدامات ناگزیر ہو چکے ہیں جبکہ مغربی میڈیا کا دہرا معیار ایک بار پھر کھل کر سامنے آ گیا ہے۔ مسلمانوں کے خلاف دہشت گردی اور نفرت انگیزی کے واقعات کو غیر ملکی میڈیا مخصوص زاویے سے پیش کرتا ہے جس سے تعصب مزید بڑھ رہا ہے۔

بی بی سی کے مطابق برطانیہ کے جنوبی ساحلی قصبے پیس ہیون میں مسجد کو آگ لگا دی گئی۔ برطانوی پولیس نے کہا کہ آگ نے مسجد کے دروازے اور باہر کھڑی گاڑیوں کو نقصان پہنچایا۔ عینی شاہدین کے مطابق دو نقاب پوش افراد نے مسجد کا دروازہ توڑنے کی کوشش کی۔

اس سنگین واقعے کے باوجود مغربی میڈیا نے اسے دہشت گردی کے بجائے ایک عام واقعہ بنا کر پیش کیا۔ بی بی سی نیوز نے مسجد پر حملے کو محض ’نفرت انگیز جرم‘ قرار دیا جبکہ امریکی نشریاتی ادارے سی این این نے بھی اسے ’پرتشدد حملہ‘ کہا۔

عالمی جریدے گارڈین نے مسلمانوں کے خلاف اس دہشت گردی کو صرف آگ لگنے کا واقعہ قرار دیا۔ دوسری جانب برطانوی اعلیٰ حکومتی عہدیداران کے واضح اور سخت مذمتی بیانات بھی سامنے نہیں آئے۔

مغربی میڈیا کی جانب سے محدود اور نرم کوریج پر مسلم دنیا میں تشویش کا اظہار کیا جا رہا ہے۔ تجزیہ کاروں کے مطابق عبادت گاہوں اور مساجد کا تحفظ مقامی حکومتوں کی بنیادی ذمہ داری ہے۔

اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کے عالمی اداروں پر زور دیا جا رہا ہے کہ وہ مغربی معاشروں میں بڑھتے ہوئے اسلاموفوبیا اور مسلمانوں کے خلاف تعصب کے سدباب کے لیے مؤثر حکمت عملی اختیار کریں۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا