مراکش میں حکومت کیخلاف احتجاج جاری، ہلاکتیں7 ہو گئیں

0
28

مراکش میں نوجوان گزشتہ چار روز سے بدعنوانی اور عوامی وسائل کے غلط استعمال کے خلاف سڑکوں پر سراپا احتجاج ہیں۔ عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق حکومت نے مطالبات ماننے کے بجائے طاقت استعمال کی جس پر تحریک شدت اختیار کر گئی۔

اگادیر کے قریب لقلیا میں پولیس فائرنگ سے مزید 3 افراد جاں بحق ہوگئے جس سے ہلاکتوں کی تعداد 7 ہوگئی، ہزاروں گرفتار اور سیکڑوں زخمی ہیں۔ مظاہرین کا الزام ہے کہ پولیس نے نہتے نوجوانوں پر براہ راست گولیاں برسائیں۔

وزیراعظم عزیز اخنوش نے مذاکرات کی پیشکش کی ہے مگر احتجاج رکنے کے آثار نہیں ہیں۔ وزارتِ داخلہ کا دعویٰ ہے کہ مظاہرین پولیس سے ہتھیار چھیننے کی کوشش کر رہے تھے۔

یہ تحریک نامعلوم گروپ “GenZ 212” نے ٹک ٹاک، انسٹاگرام اور ڈسکارڈ پر منظم کی۔ نعرے لگائے جا رہے ہیں: “اسٹیڈیم تو بن گئے، اسپتال کہاں ہیں؟” نوجوانوں کا کہنا ہے حکومت 2030 ورلڈ کپ پر اربوں ڈالر لگا رہی ہے جبکہ عوام بنیادی سہولتوں سے محروم ہیں۔

ماہرین اس تحریک کو بنگلادیش، سری لنکا اور نیپال کی حالیہ عوامی بغاوتوں سے جوڑ رہے ہیں جہاں کرپٹ حکومتوں کے خلاف بڑے پیمانے پر احتجاج کے نتیجے میں تبدیلی آئی۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا