کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی نے روزویلٹ ہوٹل نیویارک کے لیے مالی معاونت کی سمری فی الحال مؤخر کردی۔ تاہم، ہوٹل کی فوری ضروریات پوری کرنے کے لیے وزارت دفاع کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ تخمینوں کا ازسرنو جائزہ لے کر معاملہ دوبارہ کمیٹی میں پیش کرے۔
اجلاس جمعرات کو وفاقی وزیر خزانہ و ریونیو سینیٹر محمد اورنگزیب کی زیر صدارت ہوا جس میں وزارت دفاع کی جانب سے روزویلٹ ہوٹل کی معاونت سے متعلق سمری پر غور کیا گیا۔ یہ معاونت تکنیکی ضمنی گرانٹ کی شکل میں طلب کی گئی تھی، جو نیویارک سٹی کے ساتھ لیز معاہدہ ختم ہونے کے بعد درپیش مالی مشکلات کے باعث درکار ہے۔
کمیٹی نے وزارت دفاع کی ایک اور سمری پر غور کیا جس کا تعلق ڈیفنس کمپلیکس اسلام آباد کی تعمیر کے لیے زمین مالکان کو نقد معاوضے کی فراہمی سے تھا۔ ای سی سی نے اس مقصد کے لیے 4 ارب روپے کی تکنیکی ضمنی گرانٹ کی منظوری دی، جو وزارت خزانہ فراہم کرے گی جبکہ باقی رقم کی فراہمی کیپٹل ڈیولپمنٹ اتھارٹی کرے گی۔
وزارت داخلہ و انسداد منشیات کی درخواست پر ای سی سی نے امن و امان کی صورت حال برقرار رکھنے کے لیے 20 ارب روپے کی تکنیکی ضمنی گرانٹ کی منظوری بھی دی۔ یہ فنڈز وزارت خزانہ کی مشاورت سے ضرورت کے مطابق مرحلہ وار جاری کیے جائیں گے۔
اجلاس میں خیبرپختونخوا (شمال) فرنٹیئر کور ہیڈکوارٹرز پشاور کے لیے 17 کروڑ 48 لاکھ روپے کی گرانٹ بھی منظور کی گئی تاکہ قانون نافذ کرنے سے متعلق ضروریات پوری کی جاسکیں۔
مزید برآں، ای سی سی نے وزارت تجارت کی جانب سے پیش کردہ مسودہ ایس آر او کی بھی منظوری دی جس کا مقصد افغانستان، ایران اور روس کے ساتھ بزنس ٹو بزنس (بی ٹو بی) بارٹر ٹریڈ میکانزم میں ترمیم کرنا ہے۔