بھارت کی ریاست مدھیہ پردیش میں پولیس کی مبینہ لاپرواہی کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے تقریباً 24 خواجہ سراؤں نے زہریلا مادہ پی کر اجتماعی خودکشی کی کوشش کی۔ یہ واقعہ اندور شہر میں پیش آیا، جہاں خواجہ سرا کمیونٹی اپنے ایک ساتھی کے ساتھ ہونے والی مبینہ زیادتی کے ملزمان کی عدم گرفتاری پر سراپا احتجاج تھی۔
احتجاج کے دوران مشتعل مظاہرین نے اجتماعی طور پر فنائل پی لیا، جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہو گئی۔ عینی شاہدین کے مطابق واقعے کے بعد وہاں موجود شہریوں نے فوری طور پر تمام متاثرہ افراد کو اسپتال منتقل کیا۔
اسپتال انتظامیہ کا کہنا ہے کہ خواجہ سراؤں کو بروقت طبی امداد فراہم کر دی گئی اور اب تمام کی حالت خطرے سے باہر ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق احتجاج کا آغاز اس وقت ہوا جب دو افراد پر ایک خواجہ سرا کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا الزام لگا، تاہم پولیس کی جانب سے مبینہ تاخیر اور کارروائی نہ ہونے پر مظاہرین نے انتہائی قدم اٹھایا۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ واقعے میں ملوث ملزمان کی تلاش جاری ہے اور گرفتاری کے بعد قانونی کارروائی عمل میں लाई جائے گی۔ دوسری جانب اس واقعے کے بعد بھارت کے مختلف شہروں میں خواجہ سرا کمیونٹی سراپا احتجاج ہے اور متاثرہ افراد کو انصاف دلانے کے لیے مظاہرے کیے جا رہے ہیں۔






