پنجاب بھر میں تدریسی بحران، 4400 سے زائد اساتذہ کی آسامیاں خالی

0
641

لاہور: پنجاب بھر کے ہائیر اور ہائر سیکنڈری سکولوں میں سبجیکٹ سپیشلسٹ (گریڈ-17) اساتذہ کی 4,404 آسامیاں ترقیوں اور نئی تقرریوں میں تاخیر کی وجہ سے خالی ہیں۔ اعداد و شمار کے مطابق 5,576 منظور شدہ عہدوں میں سے تقریباً 79 فیصد اب بھی خالی ہیں۔

ماہرین تعلیم کا کہنا ہے کہ مبینہ غفلت اساتذہ کے قانونی حقوق کی خلاف ورزی ہے اور اہل عملے کے لیے “معاشی قتل” کے مترادف ہے۔ ہائر سیکنڈری سکول سسٹم، جو 1987 میں انٹرمیڈیٹ کالجوں کے خاتمے کے بعد متعارف کرایا گیا، کیمسٹری، فزکس، ریاضی، بیالوجی، انگلش، اردو اور کمپیوٹر سائنس جیسے اہم مضامین میں ماہر انسٹرکٹرز کی عدم موجودگی کی وجہ سے شدید مشکلات کا شکار ہے۔

مرد و خواتین SSTs جن میں سے بیشتر ایم فل اور پوسٹ گریجویٹ اہلیت رکھتے ہیں، پر تدریس کے بجائے انتظامی فرائض کا بوجھ ڈال دیا گیا ہے، جس سے کلاس روم کے معیارات میں خلل پیدا ہوا ہے۔ برسوں سے SSTs میں نئی بھرتی نہیں کی گئی اور پروموشن کمیٹیاں بھی تشکیل دینے میں ناکام رہی ہیں۔

پنجاب ایس ایس ٹی ٹیچرز ایسوسی ایشن کے صدر اقبال ندیم بھل اور مرکزی رہنما محمد شفیق بھلوالیا نے کہا کہ “سبجیکٹ سپیشلسٹ ہائر سیکنڈری سکول سسٹم کی ریڑھ کی ہڈی ہیں اور ان کی عدم موجودگی سے تعلیمی معیار بری طرح متاثر ہو رہا ہے۔”

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا