حکومت پنجاب نے صوبے میں سیاحت اور ثقافتی ورثے کے فروغ کے لیے پنجاب سیاحت و ورثہ اتھارٹی قائم کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔
ذرائع کے مطابق پنجاب سیاحت و ورثہ اتھارٹی ایکٹ 2025 جلد پنجاب اسمبلی میں پیش کیا جائے گا۔
بل کے تحت بننے والی اتھارٹی کی چیئرپرسن وزیراعلیٰ پنجاب اور وائس چیئرپرسن وزیرِ سیاحت ہوں گے۔ سیکرٹری سیاحت، سیکرٹری خزانہ اور سیکرٹری پی اینڈ ڈی بھی اتھارٹی کے ارکان میں شامل ہوں گے۔
اتھارٹی سیاحت اور ثقافتی ورثے کے فروغ کے لیے پالیسی، ضابطہ اخلاق، اور رہنما اصول طے کرے گی، جب کہ مقامی و بین الاقوامی سیاحت بڑھانے کے لیے سیمینارز اور ورکشاپس کا انعقاد بھی کر سکے گی۔
اتھارٹی کو جرمانے عائد کرنے، سیاحتی مقامات کی واگزاری، انسپکشن ٹیمیں بنانے اور پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے ذریعے منصوبے چلانے کے اختیارات حاصل ہوں گے۔
ڈائریکٹر جنرل اتھارٹی کے چیف ایگزیکٹو آفیسر ہوں گے۔ اتھارٹی کو اپنا بجٹ منظور کرنے کا اختیار حاصل ہو گا، جب کہ آڈیٹر جنرل اس کا آڈٹ کریں گے۔
بل دو ماہ کے لیے متعلقہ کمیٹی کے سپرد کیا جائے گا، جس کے بعد منظوری پنجاب اسمبلی اور گورنر پنجاب سے لی جائے گی۔






