پاکستان کے معروف یوٹیوبر سعد الرحمان المعروف ڈکی بھائی کی مشکلات برقرار ہیں۔ مقامی عدالت نے ان کی بعد از گرفتاری ضمانت کی درخواست مسترد کر دی، جس کے بعد انہیں مزید دن جیل میں رہنا ہوگا۔
ڈکی بھائی پر الزام ہے کہ انہوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر آن لائن جوا کھیلنے والی ایپس کی تشہیر کی۔ مقدمہ درج ہونے کے بعد وہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجے گئے تھے۔
ان کے وکیل چوہدری عثمان علی نے ضابطہ فوجداری کی دفعہ 497 کے تحت ضمانت کی درخواست دائر کرتے ہوئے مؤقف اپنایا کہ مقدمہ جھوٹا اور بدنیتی پر مبنی ہے، ساتھ ہی کہا کہ جن ایپس کی تشہیر کا الزام لگایا گیا، وہ اُس وقت غیر قانونی قرار نہیں دی گئی تھیں۔
وکیل نے عدالت کو بتایا کہ تفتیشی ادارے کوئی ایسا ثبوت پیش کرنے میں ناکام رہے جو جعلسازی یا دھوکہ دہی کو ثابت کرے۔ مزید کہا کہ ایف آئی آر کی دفعات قابلِ ضمانت ہیں، کوئی متاثرہ شخص عدالت میں پیش نہیں ہوا، اور ڈکی بھائی کا کوئی مجرمانہ ریکارڈ بھی موجود نہیں۔
تاہم جوڈیشل مجسٹریٹ نعیم وٹو نے دلائل سننے کے بعد ضمانت کی درخواست مسترد کر دی۔
کیس کا پس منظر
ڈکی بھائی ملک کے معروف یوٹیوبرز میں شمار ہوتے ہیں جن کے لاکھوں فالورز ہیں۔ انہیں کچھ عرصہ قبل ایف آئی اے نے جوا ایپس کی پروموشن کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔ تفتیشی اداروں کے مطابق یہ ایپس نوجوانوں کو جوا کھیلنے پر اکساتیں اور مالی نقصان کا سبب بنتی ہیں۔