سابق فرانسیسی فوجی اور سوشل میڈیا انفلوئنسر رافیل گریون اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے جب وہ ایک انتہائی خطرناک لائیو چیلنج میں مصروف تھے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق رافیل گریون، جو ’’جین پورمانو‘‘ کے نام سے جانے جاتے تھے، 2023 سے انتہاپسندانہ اور مشکل چیلنجز مکمل کرنے کے باعث انٹرنیٹ کی دنیا میں شہرت حاصل کرچکے تھے۔
پورمانو سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’’کِک‘‘ پر ایک بڑی کمیونٹی رکھتے تھے اور ان کے مختلف پلیٹ فارمز پر فالوورز کی تعداد ایک ملین سے زائد تھی۔ ان چیلنجز کے دوران انہیں نہ صرف تضحیک اور بدسلوکی کا سامنا کرنا پڑتا بلکہ وہ انتہائی مشکل اور خطرناک مراحل بھی مکمل کرتے تھے۔
انفلوئنسر کی پراسرار ہلاکت فرانس کے گاؤں کونٹیس میں ان کی رہائش گاہ پر ہوئی، جہاں وہ 300 گھنٹوں (تقریباً 10 دن سے زائد) تک جاری رہنے والے لائیو شو کے دوران شدید جسمانی تشدد اور نیند کی کمی کے سبب چل بسے۔
رپورٹس کے مطابق لائیو ویڈیو میں رافیل کو گدے پر بے حس و حرکت دیکھا گیا، یہاں تک کہ ان کے ساتھ موجود دوسرے اسٹریمر نے ان پر پانی کی بوتل پھینکی لیکن کوئی ردعمل سامنے نہ آیا۔ بتایا گیا ہے کہ چیلنج کے دوران دیگر انفلوئنسر کئی بار انہیں تشدد کا نشانہ بھی بناتے رہے۔
کِک پر جاری نشریات اچانک اس وقت بند ہوئیں جب ناظرین نے محسوس کیا کہ وہ حرکت نہیں کر رہے۔
پورمانو کے آخری لائیو شو کے دوران ان کے گروپ نے تقریباً 42 ہزار امریکی ڈالر کی آمدنی حاصل کی۔ تاہم دعویٰ سامنے آیا ہے کہ وہ قلبی مسائل کا شکار تھے، جس کی تحقیقات کا آغاز کردیا گیا ہے۔
فرانسیسی حکومت کی ایک وزیر نے ان کی موت اور دورانِ چیلنج تشدد کو ’’انتہائی خوفناک‘‘ قرار دیا ہے۔