منی پور: مودی کا دورہ سیاسی ڈھونگ قرار، ریاست بدستور تشدد کی لپیٹ میں

0
89

نئی دہلی: بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کا منی پور کا مختصر اور تاخیر سے کیا گیا دورہ محض سیاسی ڈھونگ قرار دیا جا رہا ہے، جب کہ ریاست اب بھی نسلی تشدد اور تقسیم کا شکار ہے۔

بھارتی جریدے دی وائر کے مطابق جنسی تشدد اور آتشزدگی کے واضح شواہد کے باوجود مجرم آزاد گھوم رہے ہیں اور بی جے پی ریاستی رٹ قائم کرنے میں مکمل ناکام ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ مئی 2023 میں لوٹے گئے 6 ہزار سے زائد جدید ہتھیار آج تک برآمد نہ ہو سکے۔

منی پور کے کُکی-زو متاثرین کو انصاف محض نعروں تک محدود ہے، مرکزی ایجنسیاں جانبدار اور غیر مؤثر ثابت ہوئیں۔ ریاست نسلی بنیادوں پر تقسیم ہو چکی ہے، وادیٔ اِمفال میں میتئی اکثریت اور پہاڑوں میں کُکی برادری کے درمیان “غیر اعلانیہ سرحد” قائم ہے۔

مودی حکومت کی سرحدی پالیسی نے ناگا و کُکی برادریوں کے رشتے توڑ ڈالے ہیں، جب کہ 2015 کا ناگا معاہدہ ایک دہائی بعد بھی ناکام ہے۔ انٹرنیٹ بلیک آؤٹ نے منی پور کو دنیا سے کاٹ دیا، انسانی حقوق کی پامالی چھپائی گئی، تعلیم و صحافت مفلوج ہوگئیں۔

رپورٹ کے مطابق 60 ہزار سے زائد متاثرین اب بھی ریلیف کیمپوں میں بے سہارا پڑے ہیں اور حکومت بحالی کی کوئی پالیسی دینے میں ناکام رہی ہے۔ مودی کے دور میں منی پور 28 ماہ سے جل رہا ہے، جبکہ ان کا 2015 کا فریم ورک ایگریمنٹ محض کاغذی وعدہ ثابت ہوا۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا