کراچی: جمیعت علما اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان طے پانے والے اسٹریٹیجک دفاعی معاہدے کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ اب دونوں ممالک کو آگے بڑھ کر اسلامی دنیا کی قیادت کرنی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ یہ معاہدہ اسلامی دنیا کے مشترکہ دفاع کی حکمتِ عملی کی شروعات ہے۔
سندھ امن مارچ کے اختتامی جلسے سے خطاب میں مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ جے یو آئی صرف پاکستان کی جماعت نہیں بلکہ امتِ مسلمہ کی آواز ہے اور وہ فلسطین، بیت المقدس اور قربانی دینے والوں کی حمایت جاری رکھے گی۔ انہوں نے دوحہ میں اسلامی اتحاد کانفرنس کو قدمِ آغاز قرار دیا اور اسلامی ممالک سے اختلافات ختم کرکے متحد ہونے کی اپیل کی۔
سربراہ جے یو آئی نے کہا کہ پاکستان اور سعودی عرب اپنی صلاحیت استعمال کرتے ہوئے فلسطین، کشمیر اور دیگر مسلم مسائل میں فعال کردار ادا کریں۔ انہوں نے دو ریاستی حل پر تنقید کرتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ فلسطینی سرزمین کا ہر حصہ بحال ہونا چاہیے اور کسی قسم کی نرم رویّہ اسرائیل کی طاقت میں اضافہ کرے گا۔
فضل الرحمان نے غزہ کے لیے روانہ ہونے والے قافلوں کو خراجِ تحسین پیش کیا اور کہا کہ پورا ملک ان قافلوں کی حمایت کرے گا۔ انہوں نے داخلی امور پر بھی بات کی؛ کراچی سے ہونے والے امن مارچ کی کامیابی کا ذکر کیا اور خیالات کا اظہار کیا کہ ملک کے مختلف علاقوں میں امن کے لیے جے یو آئی آواز بلند کرتی رہے گی۔