پاکستان تحریک انصاف کے بانی عمران خان سے ملاقات نہ کروانے پر اڈیالہ جیل کے قریب اُن کی بہنوں نے 10 گھنٹے تک پرامن دھرنا دیا۔ پولیس کی کوشش کے باوجود مظاہرین منتشر نہ ہوئے، جس کے بعد کریک ڈاؤن شروع کیا گیا اور مرد کارکنوں کو گرفتار کیا گیا۔
پولیس نے لاٹھی چارج اور پانی کے شیل کا استعمال کیا، مگر عمران خان کی بہنیں اور دیگر رہنما واپس جانے سے انکار کرتے رہے۔ اس دوران رکن قومی اسمبلی شاہد خٹک اور پی کے اسمبلی کی مینا خان آفریدی بھی پولیس سے الجھ گئے اور دھکم پیل ہوئی۔
آخرکار پولیس نے عظمیٰ اور نورین خان کو تحویل میں لے کر چکری روانہ کیا، جبکہ علیمہ خان اپنی گاڑی میں روانہ ہوئیں اور دھرنا ختم ہوا۔ علیمہ خان نے میڈیا سے گفتگو میں مظاہرین کے ساتھ سلوک کو غیر مناسب قرار دیا۔
معاون خصوصی برائے اطلاعات خیبر پختونخوا شفیع جان نے پرامن دھرنے پر لاٹھی چارج کی شدید مذمت کی اور کہا کہ ہر شہری کا پرامن احتجاج آئینی حق ہے۔ انہوں نے ذمہ دار اہلکاروں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔






